کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 321
میں اس کی تلاوت کر رہا ہوتا ہے، کوئی اسے زبانی یاد کر رہا ہوتا ہے، کوئی اس کی کسی مخصوص سور یا خاص آیت کا ورد کر رہا ہوتا ہے اور کوئی اطمینانِ قلب اور حصولِ ثواب کے لیے اسے پڑھ رہا ہوتا ہے۔ قرآنِ مجید پڑھنے کے چند ایک فوائد اور فضائل درج ذیل ہیں ۔ قرآنِ مجید کا سفارش کرنا "حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :"قرآن (کثرت سے) پڑھا کرو ۔اس لئے کہ قیامت والے دن یہ اپنے پڑھنے والو ں کےلئے سفارشی بن کر آئے گا ۔ " [1] فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ''قیامت والے دن قرآن کو اور ان لوگوں کو جو دنیا میں اسے پڑھتے اور اس پر عمل کرتے ہیں ۔ (بارگاہِ الٰہی) میں پیش کیا جائے گا، سورۃ بقرہ اور سورۃ آلِ عمران ان کے آگے آگے ہوں گی، اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔'' [2] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرمی ہے: ''دو چک دار سورتوں یعنی سورۃ البقرہ اور آلِ عمران کی تلاوت کیا کرو، کیونکہ قیامت والے دن یہ دونوں دو بادلوں یا سو سائے بانوں یا صف باندھے ہوئے پرندوں کی دو لڑیوں کی شکل میں آکر اپنے پڑھنے اور عمل کرنے والوں کی طرف سے جگھڑا کریں گی۔ سورۃ البقرہ پڑھا کرو کیونکہ اس کا پڑھنا باعثِ برکت اور چھوڑنا باعثِ حسرت ہے اور سست لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے۔'' [3] ایک حرف پڑھنے کا ثواب حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] سورۃ الانعام: 106 [2] سورۃالقیامۃ: 18