کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 310
درہموں میں برکت "عمر بن عبد قیس دو ہزار درہم اپنی آستینی میں رکھتے (اور گھر سے نکل پڑتے رستے میں ) جو بھی سائل انہیں ملتا اسے بن گنے درہم دے دیتے، پھر جب گھر لوٹتے تو نہ درہموں کی تعداد کم ہوتی اور نہ ان کا وزن کم ہوتا۔ " [1] شیر ڈر گیا "عمر بن قیس ایک قافلے مکے پاس سے گزرے جنھیں کسی شیر نے روک رکھا تھا، عامر بن قیس رحمہ اللہ اس شیر کے پاس آئے، یہاں تک کہ اس نے شیے اس کے کپڑوں کو چھوا، پھر حضرت عامر بن عبد قیس نے اپنا پاؤں اس کی گردن پر رکھ کر کہا: بے شک تو رحمان کے کتوں سے ایک کتا ہے اور میں اﷲ تعالیٰ سے شرماتا ہوں کہ میں اس کے علاوہ کسی اور سے ڈروں ۔"[2] موسم سرما میں پانی کا خود بخود گرم ہونا "عمر بن عبد قیس نے اﷲ تعالیٰ سے دعا کی کہ موسم سرما میں وضو کرنا ان کے لیے آسان ہو جائے۔ پس جب ان کے لیے پانی لایا جاتا تو اس میں سے (گرم ہونے کی وجہ سے) بھاپ نکلتی تھی۔ " [3] نماز میں شیطان سے حفاظت "حضرت عمر بن عبد قیس رحمہ اللہ نے اﷲ تعالیٰ سے دعا کی کہ نماز میں اﷲ تعالیٰ شیطان سے ان کے دل کو محفوظ و مامون رکھے (یعنی طرح طرح کے خیالات نہ آئیں ) تو شیطان (اس دعا کے بعد) ان پر قدرت حاصل نہ کر سکا۔ " [4]
[1] ابو داؤد. [2] محمد بن عبد اللّٰه الخطيب العمری، أبو عبد اللّٰه ، ولی الدين، التبريزی (المتوفى: 741هـ): مشكاة المصابيح،جلد3،صفحہ 1676،المحقق: محمد ناصر الدين الألبانی، المكتب الإسلامی – بيروت ,الطبعة: الثالثة، 1985،عدد الأجزاء: 3،قال الالبانی: صحیح۔ تقی الدين أبو العباس أحمد بن عبد الحليم بن عبد السلام بن عبد اللّٰه بن أبی القاسم بن محمد ابن تيمية الحرانی الحنبلی الدمشقی (المتوفى: 728هـ):الفرقان بین اولیاء الرحمان واولیاء الشیطن،جلد1ص160۔ [3] تقی الدين أبو العباس أحمد بن عبد الحليم بن عبد السلام بن عبد اللّٰه بن أبی القاسم بن محمد ابن تيمية الحرانی الحنبلی الدمشقی (المتوفى: 728هـ):الفرقان بین اولیاء الرحمان واولیاء الشیطن،جلد1ص160۔