کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 31
نہریں بنائیں اور اس زمین میں پہاڑ گاڑے؟ (تاکہ اس پر زندگی ممکن ہو) اور دو سمندروں کے درمیان پردہ کیا ۔ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ (جس نے یہ سب کیا یا پھر یہ خود بخود ہو گیا نہیں ہر گز نہیں بلکہ وہ اکیلا کار ساز ہے) لیکن اگثر لوگ نہیں جانتے)
بقول اقبال:
پالتا ہے بیج کو مٹی کی تاریکی میں کون کون دریاؤں کی موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب
کون لایا کھینچ کر پچھم سے باد ساز گار خاک یہ کس کی ہے کس کا ہے نور آفتاب
کس نے بھر دی موتیوں سے خوشہ گندم کی جیب موسموں کو کس نے سکھلائی ہےخوئےانقلاب
سو نشانوں میں بے نشان تو ہے!
بعض لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ ہے تو پھر نظر کیوں نہیں آتا؟ چونکہ اللہ تعالیٰ نظر نہیں آتا اس لئے اللہ تعالیٰ نہیں ہے۔
دنیا میں بہت سی اشیاء ایسی ہیں جن کو انسان اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتا لیکن پھر بھی وہ موجود ہیں اور ان کے وجود سے انکار نہیں کیا جا سکتا مثلاً روح، ہوا ، بجلی، پھولوں کی خوشبواور آواز وغیرہ ۔ اللہ تعالیٰ اپنی ذات مقدس کی بابت فرماتا ہے:
﴿لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ ﴾ [1]
( آنکھیں اس کو نہیں دیکھ سکتیں اور وہ آنکھوں کو دیکھتاہے اور وہ باریک بین (اور ہر شئے سے) خبردار ہے۔)
لاکھ پردوں میں تو ہے بے پردہ سو نشانوں میں بے نشان تو ہے
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر عقلی، عادی اور فطری دلیل
[1] سورۃ البقرہ:164
[2] سورۃ النمل:60،61