کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 294
(معقل مزنی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں قوم کے درمیان فیصلہ کروں ۔پس میں نے کہا : کس قدر اچھا ہے کہ میں فیصلہ کروں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ اس وقت تک قاضی کےساتھ ہوتا ہے جب تک وہ عمداظلم نہیں کرتا۔) وہ شخص جو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے،اسے اللہ تعالیٰ کی معیت خاصہ(ساتھ،تائیدونصرت) حاصل ہوتی ہے "عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ: أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي، وَأَنَا مَعَهُ حِينَ يَذْكُرُنِي، فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ، ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي، وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلَإٍ، ذَكَرْتُهُ فِي مَلَإٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ، وَإِنِ اقْتَرَبَ إِلَيَّ شِبْرًا، اقْتَرَبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا، وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً"[1] (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں جب تک میرا بندہ مجھے یاد کرتا ہے میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں ، اگر میرا مجھے نفس میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے نفس میں یاد کرتا ہوں ، اگر میرا مجھے محفل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اس سے بہتر محفل میں یاد کرتا ہوں ،۔ ۔ ۔) جماعت کواللہ تعالیٰ کی معیت خاصہ(ساتھ،تائیدونصرت) حاصل ہوتی ہے "عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَدُ اللهِ مَعَ الجَمَاعَةِ." (ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جماعت پر اللہ تعالیٰ کا ہاتھ ہے۔) ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
[1] قال الحاكم: هذا صحيح الإسناد. ووافقه الذهبی، وصحّحه البوصيری فی "الزوائد". وقال الحافظ في "الفتح" 5/54: إسناده حسن، لكن أختُلف فيه على محمد بن علی. (1)فأخرجه ابن ماجه (2409) ، والحاكم 2/22، والبيهقی فی "السنن" 5/355 من طريق جعفر بن محمد، عن أبيه محمد بن علي [2] حكم الألبانی :حسن [3] إسناده ضعيف جداً، نفيع بن الحارث- وهو أبو داود الأعمى- متروك الحديث، وقد كذَّبه ابنُ معين.وأخرجه الطبرانی فی "الكبير" 20/ (539) من طريق أبی عبد الرحيم، عن زيد بن أبی أنيسہ، بهذا الإسناد.وأخرجه الطبرانی فی "الكبير" 20/ (540) ، وفی "الأوسط" (6504) من طريق محمد بن خالد أبی خالد الضَبَّی، عن أبی داود نفيع بن الحارث، به.