کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 271
ارشاد فرمایا : (وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْاٰزِفَةِ اِذِ الْقُلُوْبُ لَدَى الْحَنَاجِرِ كٰظِمِيْنَ مَا للظّٰلِمِيْنَ مِنْ حَمِيْمٍ وَّلَا شَفِيْعٍ يُّطَاعُ) [1] ’’ اور انہیں قریب آنے والی گھڑی کے دن سے ڈرا جب دل گلوں کے پاس غم سے بھرے ہوں گے، ظالموں کے لیے نہ کوئی دلی دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی، جس کی بات مانی جائے۔"[2] ذکر کے چند فوائد 1- فرشتے ذاکرین کو گھیر لیتے ہیں ۔ [3] 2- اطمینان قلب نصیب ہوتا ہے۔ [4] 3- ذاکر پر خدا کی رحمت نازل ہوتی ہے ۔[5] 4- ذاکر کا ملائکہ میں چرچہ ہوتاہے ۔ [6] 5- ذاکر سابقین میں سے ہے۔ [7] 6- ذاکر شیطان کے ہتھکنڈوں سے محفوظ رہتا ہے ۔ [8]
[1] [ إبراہیم : ٤٢، ٤٣ ] [2] [ الحج : ١، ٢ ]