کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 246
(عبد خیر سے روایت ہے کہ میں کوفہ کی مسجد میں داخل ہوا،پس سیدنا علی رضی اللہ عنہ لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے،چنانچہ انہوں نے اپنے خطبہ میں کہا:اے لوگو! تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ابو بکر بہترین ہیں اور ابو بکر کے بعد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سب سے بہترین ہیں ۔ ۔ ۔ ۔) نماز میں اپنے کندھوں کو سب سے زیادہ نرم رکھنے والا شخص بہترین ہے عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُكُمُ أُلْيَنُكُمْ مَنَاكِبَ فِي الصَّلَاةِ». [3: 9] [1] (ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو نماز میں اپنے کندھوں کو سب سے زیادہ نرم رکھتاہے۔) اپنے موالی کے لیے سب سے زیادہ اچھا شخص بہترین شخص ہے ۔ ۔ ۔, وَخَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِمَوَالِيهِ ۔ ۔ ۔ ۔ [2] (تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو اپنے موالی کے لیے سب سے زیادہ اچھاہے۔) نیکی کی فکر کرنے والا شخص بہترین شخص ہے "وَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ: " إِنَّ خَيْرَكُمُ الَّذِي يَقُولُ لِصَاحِبِهِ: اذْهَبْ بِنَا نَصُومُ قَبْلَ أَنْ نَمُوتَ، وَإِنَّ شِرَارَكُمُ الَّذِي يَقُولُ لِصَاحِبِهِ: اذْهَبْ بِنَا نَأْكُلْ وَنَشْرَبْ وَنَلْهُو قَبْلَ أَنَّ نَمُوتَ " [3]
[1] أبو عبد اللّٰه أحمد بن محمد بن حنبل بن هلال بن أسد الشيبانی (المتوفى: 241هـ): مسند الإمام أحمد بن حنبل،جلد3،صفحہ 1451 [2] ابن ماجہ، أبو عبد اللّٰه محمد بن يزيد القزوينی، (المتوفى: 273هـ): سنن ابن ماجه،جلد1،صفحہ 636، تحقيق: محمد فؤاد عبد الباقی ،ادار إحياء الكتب العربية - فيصل عيسى البابی الحلبی،عدد الأجزاء: 2 [3] الترمذی،محمد بن عيسى بن سَوْرة بن موسى بن الضحاك، أبو عيسى (المتوفى: 279هـ): سنن الترمذی،جلد3،صفحہ 458، تحقيق وتعليق:أحمد محمد شاكر (جـ 1، 2)ومحمد فؤاد عبد الباقی (جـ 3)،وإبراهيم عطوة عوض المدرس فی الأزهر الشريف (جـ 4، 5) ،شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابی الحلبی – مصر، الطبعة: الثانية، 1395 هـ - 1975 م [4] أبو بكر بن أبی عاصم وهو أحمد بن عمرو بن الضحاك بن مخلد الشيبانی (المتوفى: 287هـ): الآحاد والمثانی،جلد2،صفحہ 277، المحقق: د. باسم فيصل أحمد الجوابرة ا،دار الراية – الرياض ،الطبعة: الأولى، 1411 – 1991 ،عدد الأجزاء: 6