کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 238
(تم میں سب سے زیادہ بہتر وہ شخص ہے جس سے ہمیشہ بھلائی کی ہی توقع ہو اور اس سے برائی کا خدشہ نہ ہو۔) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:
'' شَرُّکُم مَّن لَّا یُرْجی خَیْرُہ وَلَا یُوْمَنُ شَرُّہ " [1]
( تم میں سے بد ترین یعنی سب سے برا آدمی وہ ہے جس سے بھلائی کی توقع نہ ہو اور ہمیشہ اس سے برائی کا خدشہ ہو ۔)
بہترین وہی آدمی ہے جس سے لوگوں کو خیر اور بھلائی کی امید ہو اگر اس کے ساتھ معاملہ کیا جائے تب بھی نیکی ہی کی توقع ہو اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کا ڈر نہ ہو ' اس سے دھوکے کا خطرہ نہ ہو اور اگر اس کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی ہو تو وہ فراخ دلی سے معاف کر دے وغیرہ جبکہ بد ترین آدمی سے ان کی امید کرنا ایسے ہے جیسے سراب کو پانی کا خیال کرنا۔
ہزار زہد و ریاضت و ہزار استغفار ہزار تسبیح و ہزار روزہ و ہزار نماز
ہزار شب ہا و ہزار بیداری قبول نیست گر تو مر دم آزادی
اللہ کا محبوب ترین کون؟
فرمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
'' «الْخَلْقُ كُلُّهُمْ عِيَالُ اللَّهِ وَأَحَبُّهُمْ إِلَى اللَّهِ أَنْفَعُهُمْ لِعِيَالِهِ»'' [2]
[1] النساء:93۔
[2] أبو عبد اللّٰه أحمد بن محمد بن حنبل بن هلال بن أسد الشيبانی (المتوفى: 241هـ): مسند الإمام أحمد بن حنبل،جلد14،صفحہ 411، المحقق: شعيب الأرنؤوط - عادل مرشد، وآخرون،إشراف: د عبد اللّٰه بن عبد المحسن التركی،مؤسسة الرسالة الطبعة: الأولى، 1421 هـ - 2001 م۔ المصدر السابق،صفحہ 492۔