کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 237
نہ تو وہ اپنے دوسرے بھائیوں سے لڑتا ہےاس کے لئے کہ مسلمان سے لڑنا کفر ہے ۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: '' سَبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوْقٌ وَّقِتَالُهُ کُفْرٌ '' (اور نہ ہی عمداً کسی مسلمان کو قتل کرتا ہت کیونکہ قتل کبیرہ گناہ ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا ﴾ [1] (اور جو کوئی مسلمان کو عمداً قتل کردے تو اس بدلہ جہنم ہے وہ اس میں ہمیشہ رہے گا اور اللہ تعالیٰ کا غضب اس پر اترے گا اور اللہ تعالیٰ کی پھٹکار اس پر پڑے گی اور اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے ۔) نہ کسی کے کال یا جائیداد پر جبراً (By force) قبضہ کرتا ہے ، نہ یتیم و کمزور کا مال کھاتا ہے، نہ جھوٹے مقدمات بنا کر لوگوں کو لوٹتا ہے اور نہ ہی بذریعہ کتابت کسی کو زک پہنچاتا ہے غرضکہ اچھا اور کامل مسلمان کسی کو نہ اپنی زبان سے تنگ کرتا ہے اور نہ ہاتھ سے کسی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ بہترین اور بد ترین شخص کون ؟ "حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر لوگوں سےپوچھا جبکہ لوگ بیٹھے ہوئے تھے کہ کیا میں تمہیں بہترین اور بد ترین شخص کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں لوگ خاموش رہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار یہی سوال کیا ،پھر ایک شخص نے کہا ہاں کیوں نہیں ؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ ہمیں ہم میں سے بہترین اور بدترین کے بارے میں ضرور بتائیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فرمایا : "خَیْرُکُم مَّن یَّرْجی خَیْرُه وَیُوْمَنُ شَرُّهُ '' [2]
[1] سورۃ النور: 23 [2] دیکھیں : حوالہ نمبر :1