کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 236
جو لوگ سیدھی سادھی پاک دامن اور با عصمت عورتوں پر بہتان باندھتے ہیں ۔دنیا و آخرت میں ان کے لئے عذاب عظیم تیار کر رکھا ہے ۔
﴿إِنَّ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴾ [1]
(جو لوگ پاک دامن بھولی بھالی باایمان عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں وہ دنیا و آخرت میں ملعون ہیں اور ان کے لئے بڑا بھاری عذاب ہے ۔)
مسلمان وہ ہے جس کی زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں ۔یہ مذکورہ تکلیف دہ خامیاں ایسی ہیں جن کا تعلق زبان سے ہے یعنی یہ زبان سے ہی سرزد اور اذا ہوتی ہیں یہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
'' مسلمان وہ ہے جس کی زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں “[2]
اس کا یہی مطلب ہے کہ نہ زبان سے دوسروں کو سب و شتم کرنے، نہ لعن طعن کرے،نہ دوسرے کی غیبت اور چغلی کرے، نہ دوسروں کو برے ناموں سے پکارے ، نہ ان کا تمسخر اڑائے اور نہ ہی دوسروں پر بہتان طرازی کرے۔ وگرنہ زبان تو ایک ایسا آلہ ہے جو بذات خود کسی کو تکلیف یا اذیت نہیں پہنچا سکتا یہ تو صرف اور صرف اس سے نکلنے والے یا ادا ہونے والے الفاظ 'جملے اور کلمات ہی ہیں جو مختلف صورتوں میں دوسروں کی اذیت کا باعث بنتے ہیں ۔لہذا بہترین مسلمان وہی ہے جو اپنی زبان سے ایسے جملے، الفاظ اور کلمات نہ نکالے جو دوسروں کی اذیت و تکلیف کا سبب بنیں .جہاں ایک اچھا اور کامل مسلمان دوسرے مسلمان کو اپنی زبان سے کوئی تکلیف نہیں پہنچاتا وہاں مسلمان اس کے ہاتھ کی اذیت سے بھی مصون و مامون اور سالم رہتے ہیں ۔
[1] الحجرات :11
[2] الحجرات :11