کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 226
(حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قریب ہے کہ تم پر دنیا کی اقوام چڑھ آئیں گی (تمہیں کھانے اور ختم کرنے کے لئے) جیسے کھانے والوں کو کھانے کے پیالے پر دعوت دی جاتی ہے کسی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہم اس زمانہ میں بہت کم ہوں گے؟ فرمایا کہ نہیں بلکہ تم اس زمانہ میں بہت کثرت سے ہو گے لیکن تم سیلاب کے اوپر چھائے ہوئے کوڑے کباڑے کی طرح ہوگے اور اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہاری ہیبت و رعب نکال دے گا اور اللہ تعالیٰ تمہارے قلوب میں بزدلی ڈال دے گا کسی کہنے والے نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہن (بزدلی) کیا چیز ہے؟ فرمایا کہ دنیا کی محبت اور موت سے بیزاری۔ ) اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں اس حقیقت کو سمجھ کر اپنی آخرت کو سنوارنے اور آخرت کے لئے زادِ راہ بنانے کی توفیق سے نوازے (آمین) أقول قولی ہذا و استغفر اللہ لی و لکم ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
[1] الترمذی ،محمد بن عيسى بن سَوْرة بن موسى بن الضحاك ، أبو عيسى (المتوفى: 279هـ) : جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 356 [2] أبو داود سليمان بن الأشعث بن إسحاق بن بشير بن شداد بن عمرو الأزدی السَّجِسْتانی (المتوفى: 275هـ): سنن أبی داود،جلد سوم:حدیث نمبر 904 ۔