کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 128
اور میرے لئے پچھلے لوگوں میں سچائی کی زبان باقی رکھ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو امتحانات کی کسوٹی پر پورا اترنے کی وجہ سے دو بڑی نعمتیں یا دو بڑے انعام اس دنیا ہی میں عطا کر دیے : منصب امامت عطاکیا اور قیامت تک آپ علیہ السلام کا ذکر خیر باقی رکھ چھوڑا رزق میں فراوانی اطاعت الہی ایک بڑا فائدہ کا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے مطیع بندے کا رزق فراخ کر دیتے ہیں ۔جیسا کہ درج ذیل ارشادات باری سے واضح ہے: ﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَكِنْ كَذَّبُوا فَأَخَذْنَاهُمْ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ (96) ﴾ [1] (اگر بستیوں کے رہنے والے لوگ ایمان لاتے اور تقوی اختیار کرتے تو ہم ان پر سماوی و ارضی برکات کی بوچھاڑ کر دیتے لیکن انہوں نے تکذیب کی (یعنی اللہ تعالیٰ کی آیات و رسولوں کی تعلیم کا انکارکیا) تو ہم نے انہیں ان کے ان برے اعمال کی وجہ سے پکڑا ۔) ﴿ وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ (65) وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنْجِيلَ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِمْ مِنْ رَبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ مِنْهُمْ أُمَّةٌ مُقْتَصِدَةٌ وَكَثِيرٌ مِنْهُمْ سَاءَ مَا يَعْمَلُونَ (66) ﴾ [2] (اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور تقوی اختیار کرتے تو ہم ان سے ان کی برائیاں دور کرتے اور انہیں نعمتوں والے باغات میں داخل کرتے اور اگر وہ تورات و انجیل پر قائم رہتے اور جو ان کی طرف ان کے رب کی جانب سے اتارا گیا ہے (یعنی ان تشریحات پر جو انہیں ان کے
[1] سورۃ ابراہیم:37- [2] سورۃ البقرۃ:124۔ [3] سورۃ الشعراء:84۔