کتاب: ریاض الخطبات (جلد اول) - صفحہ 126
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ اپنے چند ایک بندوں کی آزمائشوں اور اعلی صلہ کا ذکر ہوتا ہے۔ ابراہیم علیہ السلام کی آزمائشیں اور ان کا صلہ جد الانبیاء سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے امتحانات ابتلاء ات(آزمائشوں ) کی کسوٹی پر پرکھا جس پر سیدنا ابراہیم علیہ السلام پورے اترے۔سیدناابراہیم علیہ السلام کوکامل اطاعت الہی کا ثبوت دینے کے لے ابتلاء ات کے پر خطر بحر بیکراں سے گزرنا پڑا لیکن آپ بے خوف و خطر اسے عبور کر گئے اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنی اطاعت وبندگی کا سکہ منوالیا ۔ اس سلسلے میں کبھی آپ کو آتش نمرود میں والہانہ کودنا پڑا چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ قَالُوا حَرِّقُوهُ وَانْصُرُوا آلِهَتَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ فَاعِلِينَ (68) قُلْنَا يَا نَارُ كُونِي بَرْدًا وَسَلَامًا عَلَى إِبْرَاهِيمَ (69) وَأَرَادُوا بِهِ كَيْدًا فَجَعَلْنَاهُمُ الْأَخْسَرِينَ (70) وَنَجَّيْنَاهُ وَلُوطًا إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا لِلْعَالَمِينَ (71) وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ نَافِلَةً وَكُلًّا جَعَلْنَا صَالِحِينَ (72) ﴾ [1] (کہنے لگے کہ اسے جلا دو اور اپنے خداؤں کی مدد کرو اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے ہم نے فرما دیا اے آگ! تو ٹھندی پڑجا اور ابراہیم علیہ السلام کے لئے سلامتی (اور آرام کی چیز) بن جا۔ گو انہوں نے ابراہیم علیہ السلام کا برا چاہا، لیکن ہم نے انہیں ناکام بنا دیا۔ اور ہم ابراہیم اور لوط کو بچا کر اس زمین کی طرف لے چلے جس میں ہم نے تمام جہان والوں کے لئے برکت رکھی تھی اور ہم نے اسے اسحاق عطا فرمایا اور یعقوب اس پر مزید اور ہر ایک کو ہم نے صالح بنایا۔) بقول اقبال : تانسوزی در تنورے چوں خلیل کے بیابی نصرت رب جلیل
[1] ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی : روح القرآن۔ [2] سورۃ الحج: 11۔ [3] سیف اللّٰه خالد:دعوۃ قرآن۔ [4] [ ترمذی، کتاب الزھد، باب ما جاء فی الصبر علی البلاء : ٢٣٩٩" [5] سورۃ البقرہ: