کتاب: رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں - صفحہ 9
اہتمام کرو اور رمضان المبارک کے روزے رکھو اور اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرو تو اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔‘‘ نماز کا مقام: نماز دین کا ستون ہے اور یہ شہادتین کی گواہی دینے کے بعد اسلام کا دوسرا رکن ہے اور علی الاطلاق اسلام کے عملی ارکان میں سے ایک عظیم ترین رکن ہے؛ جوکہ دین اسلام کا نمایاں ترین عملی امتیاز ہے۔شمس الائمہ سرخسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ نماز ایمان باللہ کے بعد قوی ترین ارکان میں سے ہے؛ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ﴾ (التوبۃ: ۱۱) ’’پس اگر وہ توبہ کریں اور نماز قائم کریں ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نماز دین کا ستون ہے۔‘‘ پس جو شخص خیمہ لگانا چاہے وہ ستون سے ابتدا کرتا ہے۔ نماز دین کے ان اعلی ترین مقام اور مراتب میں سے ہے جن سے کسی بھی پیغمبر کی شریعت خالی نہیں رہی۔‘‘ اورفرمایا : ’’ میں نے اپنے شیخ الامام الاستاد شمس الائمہ حلوانی رحمہ اللہ کو اللہ پاک کے اس ارشاد ﴿وَ اَقِمِ الصَّلوٰۃَ لِذِکْرِیْo﴾ (طٰہٰ: ۱۴) کی تفسیر میں یہ کہتے ہوئے سنا: ’’ یعنی میں نے اس نماز کا ذکر ہر نبی مرسل پر اتاری گئی کتاب میں کیا ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی تفسیر میں فرمایا: ﴿مَا سَلَکَکُمْ فِیْ سَقَرَo قَالُوْا لَمْ نَکُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَo﴾ (المدثر: ۴۲-۴۳) ’’تمھیں کس چیز نے جہنم میں داخل کر دیا؟ وہ کہیں گے ہم نماز ادا کرنے والوں میں نہیں تھے۔‘‘ یہ چیز اس کی تاکید پر دلالت کرتی ہے، پس جب (جہنم جانے کا) ابتدائی سبب نماز کا چھوڑنا ہے، تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نماز ایمان کے بعد دوسرے درجہ پر ہے۔