کتاب: رسم نکاح اور شریعت کی مخالفت - صفحہ 5
اے نوجوانوں کی جماعت تم میں سے جو کوئی استطاعت رکھتا ہو وہ ضرور شادی کرے کیونکہ یہ(شادی)نگاہوں کو بہت جھکانے والی اور شرمگاہ کی خوب حفاظت کرنے والی ہے۔
اس نعمت کا حق تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے اس کو غیر شرعی امور کے ارتکاب کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔یقینا اس عظیم نعمت کی ناشکری ہو گی کہ اس مبارک اور پر مسرت موقع پر ایسے کام کئے جائیں جو واضح طور پر شریعت کی خلاف ورزی پر مبنی ہوں،یا ایسے رسم و رواج پر پیسہ خرچ کیا جائے جن سے نہ ہی کوئی دنیاوی فائدہ ہو اور نہ ہی دینی لحاظ سے یہ عمل سود مند ثابت ہو سکے۔ایسے اعمال تعلیمات کے منافی تصور ہوں گے چاہے تو ان کا تعلق شادی کے ابتدائی مراحل سے ہو یا پھر یہ آخری لمحات سے متعلق ہوں۔اس خوشی کے موقع پر ہر مسلمان کو ایسی باتوں سے مکمل اجتناب کرنا چاہیئے۔
اوقات اور علاقوں کے اعتبار سے شادی بیاہوں پر مختلف طور طریقے اپنائے جاتے ہیں اور ان کی شکل بدلتی رہتی ہے،اس لئے ضروری ہے کہ ہر مسلمان بھائی ان سے باخبر رہتے ہوئے خود بھی شریعت کی پاسداری کرے اور اپنے مسلمان بھائیوں کو ان کاموں سے دور رہنے کی تلقین کرتا رہے تاکہ شریعت کا ایک لازمی فریضہ {امر بالمعروف و نہی عن المنکر}بھی سرانجام دیا جا سکے۔
امت اسلامیہ میں ان خلافِ شریعت کاموں کی کثرت کے پیش نظر ہم نے کوشش کی ہے کہ آپ کے سامنے چند گذارشات رکھی جائیں تاکہ ہمیں ان