کتاب: رسم نکاح اور شریعت کی مخالفت - صفحہ 30
بجا کر پڑھ سکتی ہیں۔یہ اشعار یا گانا ایسے ہونا چاہیئے کہ جو عشق و محبت کے الفاظ سے خالی ہو۔فقط فرحت و سرور کے کلمات ہوں کیونکہ دف بجا کر خوشی کا اظہار کرنا حدیث مبارکہ سے ثابت ہے۔اور یہ خاص حکم عورتوں کے لئے ہے بشرطیکہ لاؤڈ سپیکر وغیرہ کا استعمال نہ کیا جائے۔دف سے منع کرنا بے جا سختی ہے جس سے بچنا چاہیئے۔یاد رہے کہ دف کے ایک طرف چمڑا لگا ہوتا ہے جو ڈھول یا طبلہ سے بالکل مختلف ہے۔(دیکھئے منکرات الازواج ص 5)۔ شادی کے بعد شریعت کی مخالفت شادی کے بعد ہنی مون منانا: شادی کے بعد ہنی مون کی غرض سے مختلف ممالک کا سفر کرنا خصوصاً یورپ(غیر اسلامی ممالک)میں جا کر کئی دن گذرانا بھی کفار کی عادات میں سے ایک بری عادت ہے۔کیونکہ ان ممالک کی طرف سفر میاں بیوی کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔جب انسان بے حیائی،فحاشی،شراب نوشی،سرعام زنا اور عورتوں کے مختصر لباس کا نظارہ کرتا ہے تو وہ اس ماحول سے متاثر ہو سکتا ہے۔اور ہو سکتا ہے کہ اس کی غیرت بھی ختم ہو جائے جو میاں اور بیوی دونوں کے لئے خطرناک ہے۔اور ممکن ہے کہ وہ دونوں دین اور اخلاق سے ہی دور ہو جائیں۔یہ بھی ممکن ہے کہ عورت اس ماحول کو دیکھ کر حیاء کا تاج اتار دے اور بے حیائی کے سیلاب میں بہہ جائے۔ (٭) اگر ان کے پاس اللہ کی دی ہوئی اتنی دولت موجود ہے کہ وہ بیرون ملک