کتاب: رسائل ابن تیمیہ - صفحہ 86
ہے جس کی یہ صفت ہو۔ پس ہر وہ انسان جس کے ذریعہ مخلوق میں علم و ایمان کی مضبوطی ہوتی ہے بہ منزلہ اوتاد (عظیمہ و جبالِ راسخہ) کے ہے اور جو ایسا نہ ہو اس کا حکم دوسرا ہے لیکن اوتاد کو چار یا اسی طرح کے کسی عدد سے محدود کرنا درست نہیں ۔ دراصل لوگوں نے منجموں کی تقلید میں انہیں چار قرار دیا ہے۔ منجم یہی کہتے ہیں کہ زمین کے چار اوتاد(میخ ) ہیں جو اسے پلٹنے سے روکے ہوئے ہیں ۔