کتاب: رسائل ابن تیمیہ - صفحہ 70
فصل (۷): اولیاء اللہ کون لوگ ہیں ؟
اولیاء اللہ وہی لوگ ہیں جو ایمان لائے اور پرہیزگار رہے۔ جیسا کہ اللہ نے کتاب میں صاف فرما دیا ہے کہ ان کی دو قسمیں ہیں :
مُقْتَصِدُوْنَ اَصْحَابُ الْیَمِیْنِ وَ مُقَرِّبُوْنَ السَّابِقُوْنَ
’’ ولی اللہ ‘‘ عدو اللہ کی ضد ہے ۔ فرمایا:
﴿اَ لَآ اِنَّ اَوْلِیَآئَ اللّٰہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَo الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ﴾ (یونس:۶۲ ، ۶۳)
’’اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی خوف ہے نہ وہ رنجیدہ ہوں گے۔ وہ جو ایمان لائے اور پرہیز گار رہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمْ رٰکِعُوْنَo وَ مَنْ یَّتَوَلَّ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰہِ ہُمُ الْغٰلِبُوْنo﴾ (المائدہ:۵۵،۵۶)
اور فرمایا:
﴿لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّی وَعَدُوَّکُمْ اَوْلِیَآئَ﴾ (الممتحنۃ:۱)
’’میرے اور اپنے دشمن کو دوست نہ بناؤ‘‘
﴿اَفَتَتَّخِذُوْنَہٗ وَ ذُرِّیَّتَہٗٓ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِیْ وَ ہُمْ لَکُمْ عَدُوٌّ﴾ (الکہف:۵۰)