کتاب: رسائل ابن تیمیہ - صفحہ 52
اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصَّادِقُوْنَ ﴾ (الحشر:۵۹) ’’(مالِ فے) ان فقرائے مہاجرین کے لیے جو اپنے گھربار سے نکال دیے گئے ہیں ، اللہ کا فضل و رضا مندی چاہتے ہیں اور اللہ اور کے رسول کی مدد کرتے ہیں وہی لوگ سچے ہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوْہِہِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُودِ ذٰلِکَ مَثَلُہُمْ فِی التَّوْرٰۃِ وَمَثَلُہُمْ فِی الْاِِنْجِیلِ کَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوقِہٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَ﴾ (فتح:۲۹) ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور جو ان کے ساتھ ہیں ، کفار پر سخت ہیں اور آپس میں رحمدل ہیں ، انہیں رکوع و سجود کرنے والا پاتے ہیں ان کی علامت سجدہ کے اثر سے ان کے چہروں پر ہے ان کی یہی صفت تورات و انجیل میں ہے مثل کھیتی کے جس نے اپنی سوئی نکالی پھرقوی کی پھر موٹی ہوئی پھر اپنی جڑ پر قائم ہو گئی اچھی لگتی ہے کھیتی کرنے والوں کو تاکہ ان کے (مسلمانوں کے)ذریعہ کفار کو غصہ دلائے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّہُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗٓ اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ یُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ لَا یَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآئِمٍ﴾ (المائدہ:۵۴) ’’ اے وہ جوایمان لائے تم میں سے جو اپنے دین سے پھر جائے گا تو اللہ ایک