کتاب: رسائل ابن تیمیہ - صفحہ 211
گے۔‘‘[1] بیعت الرضوان: نیز ایک صحیح روایت میں ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کسی نے کہا کہ کچھ لوگ اس درخت کے پا س جا کر نماز پڑھنا چاہتے ہیں جس کے نیچے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ کے مقام پر بیعت رضوان کی تھی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حکم دیا کہ اس درخت کو کاٹ دیا جائے۔ [2] علمائے دین کا اس پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی ان جگہوں میں سے کسی جگہ کے لیے نذر کرے تو اس کاپورا کرنا واجب نہیں کیونکہ ان جیسے مقامات میں نماز ادا کرنے یا دوسری عبادت بجا لانے کی کوئی خاص فضیلت نہیں ۔
[1] یہ مکمل روایت مجھے نہیں ملی،مسند احمد(۵/۲۱۸) اورترمذی کتاب الفتن :باب ما جاء لترکبن سنن من کان قبلکم ح ۱۲۸۰ میں ’’ نقش قدم پر چلو گے ‘‘ تک ہے۔اور بخاری کتاب الاعتصام :باب ما یقول النبی لتبعن سنن ح ۷۳۲۰۔ مسلم کتاب العلم :باب اتباع سنن الیہود ح ۲۶۶۹ میں گوہ کے سوراخ میں داخلے کا ذکر ہے۔ راستے میں بیوی سے مجامعت والی روایت تو نہیں ملی البتہ ماں سے علانیہ بدکاری کا ذکر ترمذی کتاب الایمان :باب افتراق ھذہ الامۃ ح ۲۶۴۱ میں ہے۔واللہ تعالی اعلم ! [2] طبقات ابن سعد(۲/۱۰۰) فتح الباری (۷/۴۴۸) محمد بن وضاح (ص ۴۲)۔