کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 99
ہے۔ ہمیں بھی ان تکلفات کی بجائے سادگی ہی کو اختیار کرنا چاہیے، اسی میں اخروی اجروثواب بھی ہے اور دنیوی فائدہ بھی۔ 7. قبولیت دعا کا وقت سارا دن اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے بھوک پیاس برداشت کرنے اور اپنی جنسی خواہش پر کنٹرول کرنے کی وجہ سے ایک مومن کو اللہ تعالیٰ کے ہاں ایک خاص مقام حاصل ہو جاتا ہے، اس لیے افطاری کے وقت قبولیت دعا کا بھی بہت امکان ہوتا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ لِلصَّائِمِ عِنْدَ فِطْرِہِ لَدَعْوَۃً مَا تُرَدُّ)) ’’افطاری کے وقت روزے دار کی دعا رد نہیں کی جاتی۔‘‘[1] 8. افطاری کے وقت کون سی دعا پڑھی جائے: اس سلسلے میں ایک دعا یہ مشہور ہے: ’اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ‘ لیکن یہ مرسل روایت ہے جو محدثین کے نزدیک ضعیف شمار ہوتی ہے۔ ایک دوسری دعا ہے جو عام کیلنڈروں میں لکھی ہوتی ہے۔ ’اَلّٰلھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ‘ یہ دعا بالکل بے سند اور بے اصل ہے۔ ایک تیسری دعا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم افطاری کے وقت پڑھتے تھے:
[1] سنن ابن ماجہ، الصیام، باب في الصائم لا ترد دعوتہ،حدیث: 1753۔