کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 87
کوئی معبود نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں 2 نماز قائم کرنا 3. زکاۃ ادا کرنا 4.بیت اللہ کا حج کرنا (اگر استطاعت حاصل ہو جائے) 5. اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔‘‘ [1] روزے کا وجوب رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں ،اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کے روزوں کی بابت فرمایا ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ﴾ ’’اے ایمان والو! تم پر (رمضان المبارک کے) روزے رکھنا فرض کیے گئے ہیں ۔‘‘[2] اور فرض کا انکار کفر و ارتداد ہے۔ اس سے بھی روزے کی اہمیت واضح ہے۔ روزے کی تعریف صوم کے لغوی معنی تو رُک جانے کے ہیں اور شرعی اصطلاح میں یہ اللہ تعالیٰ کی ایک عبادت ہے جس میں ایک مسلمان اللہ تعالیٰ کے حکم سے تمام مفطرات سے، طلوع فجر سے غروب شمس تک، رُکا رہتا ہے۔ مفطرات کے معنی ہیں ، روزے کو توڑ دینے والی چیزیں ۔ جیسے کھانا، پینا، بیوی سے ہم بستری کرنا۔ یہ ساری چیزیں اگرچہ حلال
[1] صحیح البخاري، الإیمان، باب قول النبي صلي اللّٰهُ عليه وسلم بني الإسلام علی خمسٍ،حدیث: 8 وصحیح مسلم، الإیمان، باب بیان أرکان الإسلام… الخ،حدیث: 16۔ [2] البقرۃ: 183:2۔