کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 84
اس حدیث میں روزے کو ڈھال قرار دیا گیا ہے، کس چیز سے؟ گالی گلوچ سے، شوروشغب اور دل لگی کی باتوں سے، حتیٰ کہ کوئی گالی بھی دے دے تو کہہ دیا جائے، میں تو روزے دار ہوں ، میں روزے کی حالت میں اپنی زبان کو گالی سے آلودہ نہیں کروں گا، لڑائی کا جواب لڑائی سے نہیں ، عفو و درگزر سے دوں گا۔ یہ اخلاق و کردار کی وہ بلندی ہے جو روزے سے پیدا ہوتی ہے اور ہونی چاہیے۔ بے عمل روزے داروں کے لیے وعید نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کَمْ مِنْ صَائِمٍ لَیْسَ لَہُ مِنْ صِیَامِہِ إِلَّا الظَّمَأُ وَ کَمْ مِنْ قَائِمٍ لَیْسَ لَہُ مِنْ قِیَامِہِ إِلَّا السَّہَرُ)) ’’کتنے ہی روزے دار ہیں جن کو ان کے روزے سے سوائے پیاس کے کچھ حاصل نہیں ہوتا اور کتنے ہی شب بیدار ہیں ، جن کو ان کی شب بیداری سے سوائے بیداری اور بے خوابی کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔‘‘[1] یہ کون سے بدنصیب روزے دار ہوں گے جنھوں نے روزے رکھ کر بھوک پیاس کی تکلیف تو برداشت کی ہوگی لیکن روزے کے اجر و ثواب سے محروم رہیں گے؟ یہ وہی لوگ ہوں گے جن کے اندر روزے سے اللہ تعالیٰ کا خوف پیدا ہوتا ہے، نہ اخلاق و کردار کی بلندی اور نہ دیگر فوائد و ثمرات ہی انہیں حاصل ہوتے ہیں ۔اَللّٰھُمَّ لَا تَجْعَلْنَا مِنْھُمْ۔
[1] سنن الدارمی، و مشکاۃ، الصوم، باب تنزیہ الصوم،حدیث: 2014، وقال الألباني إسنادہ جید۔