کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 74
کے برعکس بھوک یا کم خوراکی معدے کی بیماریوں کا بہترین علاج ہے۔ تاہم یہ ایک ضمنی فائدہ ہے، روزے کا اصل مقصد وہ روحانی اور قلبی فوائد ہیں جو روزوں کو ان کی شرائط اور آداب کے ساتھ رکھنے کی صورت میں روزے داروں کو حاصل ہوتے ہیں ، چنانچہ اس کے چند روحانی فوائد و ثمرات حسب ذیل ہیں : 1. تقویٰ کا حصول اور تقویٰ کے ثمرات روزوں کا سب سے بڑا فائدہ تقویٰ کا حصول ہے جو خود اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے:تم پر روزہ رکھنا، اس لیے فرض کیا گیا ہے ﴿لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴾[1] ’’تاکہ تم متقی بن جاؤ۔‘‘ کیونکہ روزہ بھی عبادت ہی ہے اور عبادت کا مقصد اور فائدہ بھی اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کا حصول ہی بتلایا ہے۔[2] ٭ یہ تقویٰ کیا ہے جو روزوں سے انسان کے اندر پیدا ہوتا ہے؟ ٭ اور وہ روزے سے پیدا کس طرح ہوتا ہے؟ ٭ اور تقویٰ سے کیا فوائد و ثمرات حاصل ہوتے ہیں ؟ یہ تین سوال قابل غور ہیں : 1. تقویٰ کا مطلب، دل میں اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلالت کا اس طرح راسخ ہوجانا ہے کہ انسان اس کی نافرمانی کے ارتکاب سے باز رہے، ہر قدم سوچ کر اٹھائے اور زندگی کے ہر موڑ پر اور ہر معاملے میں اس کی ہدایات و تعلیمات کی پابندی کرے، اسے بعض بزرگوں نے اس مثال سے واضح کیا ہے کہ ایک شخص ایسی تنگ گزرگاہ سے
[1] البقرہ: 183:2۔ [2] سورۃ البقرۃ: 21:2۔