کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 71
غیبت وغیرہ سے ضرور پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے جن کا ارتکاب ہر وقت ممنوع ہے لیکن روزے کی حالت میں بالخصوص اس سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔ ٭ ایک یہ بات بھی عوام میں بڑی مشہور ہے کہ رمضان میں فوت ہونے والے کا حساب نہیں ہوتا، یہ بات بھی یکسر بے اصل ہے۔ بغیر حساب کے جنت میں جانے والے مسلمان کون ہوں گے؟ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حسبِ ذیل اوصاف بیان فرمائے ہیں : ((ھُمُ الَّذِینَ لاَ یَسْتَرْقُونَ وَلاَ یَتَطَیَّرُونَ وَلاَ یَکْتَوُونَ وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُونَ)) ’’وہ دم جھاڑ نہیں کراتے، بدشگونی نہیں پکڑتے، (علاج کے لیے جسم کو) داغتے نہیں اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں ۔‘‘[1] علاوہ ازیں وہ اسلام کے احکام و فرائض کے بھی پابند ہوتے ہیں ۔ ٭ ایک حدیث میں یہ بھی مشہور ہے: أَوَّلُہُ رَحْمَۃٌ وَ أَوْسَطُہُ مَغْفِرَۃٌ وَآخِرْہُ عِتْقٌ مِنَ النَّارِ ’’رمضان کا پہلا دھاکہ رحمت کا، دوسرا مغفرت کا اور آخری جہنم سے آزادی کاہے۔‘‘ لیکن یہ بھی صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔ اور جو روایات صحیح سند سے ثابت نہ
[1] صحیح مسلم، الإیمان، باب الدلیل علٰی دخول طوائف المسلمین…، حدیث: 218۔