کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 70
مَن أَدْرَکَ رَمَضَانَ بِمَکَّۃَ فَصَامَ وَقَامَ مِنْہُ مَا تَیَسَّرَ لَہُ کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ مِائَۃَ أَلْفْ شَھْرِ رَمَضَانَ فِیمَا سِوَاہُ… الحدیث ’’جس نے مکے میں رمضان پایا اور اس نے روزے رکھے اور حسبِ توفیق اس میں قیام کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ رمضان کا ثواب لکھ دیتا ہے اور ہر روز کے بدلے ایک گردن اور ہر رات کے بدلے ایک گردن آزاد کرنے کا ثواب دیتا ہے…‘‘ یہ روایت موضوع ہے۔[1] ٭ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں دو عورتوں نے روزہ رکھا، پیاس کی شدت سے وہ سخت نڈھال ہوگئیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا گیا تو آپ خاموش رہے، پھر دوپہر کو دوبارہ آپ سے عرض کیا گیا کہ وہ مرنے لگی ہیں ۔ آپ نے ان دونوں عورتوں کو بلوایا اور ایک بڑا پیالہ منگوایا اور باری باری دونوں سے کہا: ’’اس پیالے میں قے کرو تو دونوں نے خون اور پیپ کی قے کی، دونوں کی قے سے پیالہ بھر گیا۔ آپ نے فرمایا: ’’انہوں نے اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں (کھانے پینے ) سے تو روزہ رکھا اور اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے روزہ کھولتی رہیں ۔ یہ آپس میں بیٹھی ہوئیں لوگوں کا گوشت کھاتی، یعنی غیبت کرتی رہیں ۔‘‘[2] یہ روایت بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ غیبت سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ تاہم روزے میں
[1] ضعیف ابن ماجہ، ص: 244، ضعیف الترغیب:1/ 294 [2] مجمع الزوائد:3/ 399