کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 66
رمضان کی فضیلت میں بعض ضعیف روایات جن کو بیان کرنا جائز نہیں اس ماہ مبارک کی فضیلت میں بعض روایات بہت مشہور ہیں لیکن وہ سند کے لحاظ سے کمزور ہیں ، اس لیے ان کو بیان کرنے سے گریز کرنا چاہیے، ہم تبیہ کے طور پر انہیں بھی یہاں درج کرتے ہیں ، تاکہ ضعیف روایات بھی لوگوں کے علم میں آجائیں ، جنہیں خطیبان خوش بیان اور واعظان شیریں مقال اپنے وعظ و خطبات میں اکثر بیان کرتے ہیں ۔ ٭ جیسے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ہے، جس کے الفاظ حسب ذیل ہیں : ((خَطَبَنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم فِي آخِرِ یَوْمٍ مِنْ شَعْبَانَ، فَقَالَ: یَا أَیُّہَا النَّاسُ! قَدْ أَظَلَّکُمْ شَہْرٌ عَظِیمٌ، شَہْرٌ مُبَارَکٌ، شَہْرٌ فِیہِ لَیْلَۃٌ خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ شَہْرٍ، جَعَلَ اللّٰہُ صِیَامَہُ فَرَیْضَۃً وَ قِیَامَ لَیْلَۃٍ تَطَوُّعًا، مَنْ تَقَرَّبَ فِیہِ بِخَصْلَۃٍ مِنَ الْخَیْرِ کَانَ کَمَنْ أَدَّیٰ فَرِیْضًۃً فِیْمَا سِوَاہُ وَ مَنْ أَدَّیٰ فَرِیْضَۃً فِیہِ کَانَ کَمَنْ أَدَّیٰ سَبْعِینَ فَرِیضَۃً فِیمَا سِوَاہُ، وَ ہُوَ شَہْرُ الصَّبْرِ، و الصَّبْرُ ثَوَابُہُ الْجَنَّۃُ، وَشَہْرُ الْمُوَاسَاۃِ وَ شَہْرٌ