کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 65
’’میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) جس شخص نے رمضان پایا اور اس کو بخش نہیں دیا گیا تو اللہ تعالیٰ اس پر لعنت فرمائے تو میں نے کہا: آمین (اے اللہ! اس بددعا کو قبول فرما) جبریل نے دوسری بددعا فرمائی: جس شخص نے اپنے والدین کو یا ان میں سے کسی ایک کو پایا، پھر بھی وہ جہنمی ٹھہرا تو اللہ اس کو اپنی رحمت سے دور کرے تو میں نے کہا: آمین۔ جبریل نے تیسری بددعا فرمائی: جس شخص کے سامنے آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا ذکر کیا گیا اور اس نے آپ پر درود نہیں پڑھا تو اللہ تعالیٰ اس کو بھی اپنی رحمت سے دور کرے تو میں نے کہا: آمین (یااللہ! قبول فرما)۔‘‘[1] ان احادیث سے واضح ہے کہ رمضان کا مہینہ نہایت عظمت و سعادت کا مہینہ ہے، اللہ تعالیٰ اس کی خصوصی عظمت کی وجہ سے اس ماہ مبارک میں وہ وہ اقدامات فرماتا ہے جو مذکورہ حدیثوں میں بیان ہوئے۔ جن سے اس مہینے کی خصوصی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
[1] صحیح الترغیب:1/ 584، رقم: 996۔