کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 64
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی فَرَضَ صِیَامَ رَمَضَانَ عَلَیْکُمْ وَسَنَنْتُ لَکُمْ قِیَامَہُ فَمَنْ صَامَہُ وَقَامَہُ إِیْمَانًا وَ اِحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِہِ کَیَوْمِ وَلَدَتْہُ أُمُّہُ)) ’’اللہ تبارک و تعالیٰ نے تم پر رمضان کے روزے فرض کیے ہیں اور میں نے تمہارے لیے اس (کی راتوں ) کا قیام مقرر کیا ہے، چنانچہ جو شخص اس کے روزوں اور قیام کا ایمان کے ساتھ اور اجر و ثواب کی نیت سے اہتمام کرے گا، وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہو جائے گا، جیسے وہ اس وقت پاک تھا جب اس کو اس کی ماں نے جَنا تھا۔‘‘[1] ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے تو فرمایا: آمین۔ دوسرے زینے پر چڑھے تو فرمایا: آمین۔ تیسرے زینے پر قدم رکھے تو فرمایا: آمین۔ اس کی وضاحت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أَتَانِي جِبْرِیلُ فَقَالَ: یَا مُحَمَّدُ! مَنْ أَدْرَکَ رَمَضَانَ فَلَمْ یُغْفَرْلَہٗ فَأَبْعَدَہُ اللّٰہُ فَقُلْتُ آمین۔ قَالَ: وَمَنْ أَدْرَکَ وَالِدَیْہِ أَوْ أَحَدَھُمَا فَدَخَلَ النَّارَ، فَأَبْعَدَہُ اللّٰہُ فَقُلْتُ آمین۔ قَالَ: وَمَنْ ذُکِرْتَ عِنْدَہُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیْکَ، فَأَبْعَدَہُ اللّٰہُ، فَقُلْتُ آمین))
[1] سنن النسائي، الصیام، باب ثواب من قام رمضان و صامہ…، حدیث: 2212، وقال الشیخ أحمد شاکر رحمہ اللّٰہ : إسنادہ صحیحٌ، مسند أحمد بتحقیقہ:3/ 127، رقم: 166۔