کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 60
رمضان کے روزوں کی خصوصی فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اور آپ کے اتباع میں صالحین و اتقیاء کا کثرت سے نفلی روزے رکھنے کا یہ معمول اور عادت مبارکہ اسی لیے تھی کہ وہ روزوں کی وہ فضیلتیں حاصل کرنے کا شوق اور جذبہ رکھتے تھے جو پچھلے صفحات میں گزریں ۔ جب نفلی روزوں کی یہ یہ فضیلتیں ہیں تو رمضان کے روزوں کا جو اجر و صلہ ملنا ہے، اس کا تو اندازہ ہی نہیں کیا جاسکتا، جو کہ فرض ہیں ۔ اسی لیے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے روزوں کی بابت فرمایا: (( مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِیمَانًا وَّاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ)) ’’جس نے رمضان کے روزے رکھے، ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے (یعنی دکھلاوے اور ریاکاری کے لیے نہیں ) تو اس کے گزشتہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔‘‘[1] ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح البخاري، الصوم، باب من صام رمضان إیمانا واحتسابا ونیۃ،حدیث: 1901، و صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب الترغیب فی قیام رمضان وھو التراویح،حدیث: 760۔