کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 59
کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک تھا۔ آپ کا معمول تھا کہ آپ ہر سوموار اور جمعرات کو روزہ رکھتے۔ ہر مہینے کے ایام بیض (13، 14 اور 15تاریخ ) کا روزہ رکھتے، ماہ شعبان کے ایام اکثر روزوں کے ساتھ گزارتے، علاوہ ازیں جب کبھی گھر میں کچھ کھانے کو نہ ہوتا تو اس دن بھی آپ روزہ رکھ لیتے، عاشورے (10 محرم ) کے دن روزہ رکھتے بلکہ زندگی کے آخری سال آپ نے فرمایا کہ میں آئندہ سال زندہ رہا تو نویں محرم کا روزہ بھی رکھوں گا، تاکہ محض دسویں محرم کا روزہ رکھنے سے یہودیوں سے مشابہت نہ ہو۔ ذوالحجہ کے ابتدائی 9دنوں کے روزے رکھتے، شعبان کے مہینے میں اتنی کثرت سے روزے رکھتے کہ تقریباً سارا شعبان ہی روزوں کے ساتھ گزرتا۔ اس طرح نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے علاوہ وقتاً فوقتاً نفلی روزوں کا اہتمام فرماتے رہتے تھے۔ حتیٰ کہ بعض دفعہ صوم و صال بھی رکھ لیتے، یعنی بغیر کچھ کھائے پیے مسلسل روزے رکھتے۔ جس سے آپ نے اپنی امت کو منع فرمایا۔