کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 52
کے کہتا ہے کہ میرے نیک بندے اس ماہ میں اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اور مجھے راضی کر کے تیرے پاس آئیں گے۔ ٭ رمضان کی آخری رات میں روزے داروں کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔ اگر انہوں نے صحیح معنوں میں روزے رکھ کر ان کے تقاضوں کو پورا کیا ہو گا۔ ٭ جب تک روزے دار روزہ افطار نہیں کر لیتے، فرشتے ان کے حق میں رحمت ومغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں ۔ ٭ روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ اور خوشگوار ہے۔ یہ اس مہینے کی چند خصوصیات اور فضیلتیں ہیں ۔ اب ہمیں سوچنا ہے کہ ہم کیسے اس کا استقبال کریں ۔ کیا ویسے ہی جیسے ہر مہینے کا استقبال ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں اور غفلت کیشیوں سے کرتے ہیں ۔ یا اس انداز سے کہ ہم اس کی خصوصیات اور فضائل سے بہرہ ور ہو سکیں ۔ اور جنت میں داخلے کے اور جہنم سے آزادی کے مستحق ہو سکیں ۔ اللہ تعالیٰ کے نیک بندے اس کا استقبال اس طرح کرتے ہیں کہ غفلت کے پردے چاک کر دیتے ہیں اور بار گاہِ الٰہی میں توبہ واستغفار کے ساتھ یہ عزم صادق کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اس ماہ مبارک کی عظمتوں اور سعادتوں سے ایک مرتبہ پھر نوازا ہے تو ہم اس موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے اس کی فضیلتیں حاصل کریں گے اور اپنے اوقات کو اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے، اعمال صالحہ بجا لانے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں سمیٹنے میں صرف کریں گے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم یہ سمجھیں کہ اس مہینے کے کون سے وہ اعمال صالحہ ہیں جن کی خصوصی فضیلت اور تاکید بیان کی گئی ہے۔