کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 45
ہے، حکومت اس کے ازالے کا اہتمام کرے) کہ ہر ممکنہ طریقے سے، سائنسی آلات وغیرہ کی مدد لے کر یا عوام میں شعور اور رؤیت کا اہتمام پیدا کرکے کمیٹی کو چاند کے بارے میں تمام خبریں بروقت پہنچائی جائیں ۔ جہاں تک شہادت کا معاملہ ہے، اس کی جانچ پرکھ کا کام علماء کا ہے، وہی اس کا فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں کہ رؤیتِ ہلال کی جو شہادتیں میسر آئی ہیں ، وہ کس حد تک قابل قبول یا قابل رد ہیں اور آیا ان کی بنیاد پر رؤیت کا فیصلہ صحیح ہے یا غلط؟… حکومت کا کوئی انتظامی ادارہ شہادتوں کی جانچ پڑتال کا اہل نہیں ۔ کیونکہ اس میں حکومت کی سیاسی مصلحتیں اور مفادات درمیان میں آسکتے ہیں جو اس سارے کام کو مشکوک بنادیں گے اور اسی وجہ سے عوام ان معاملات میں حکومت کے فیصلوں پر اعتماد نہیں کرتے۔ جبکہ علماء کے سامنے اس قسم کے کوئی مفادات نہیں ہوتے، وہ تو صرف لوجہِ اللہ عوام کی دینی رہنمائی کافرضِ منصبی اداکرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ بنابریں رؤیتِ ہلال کمیٹی کے ختم کرنے کی تجویز غیر معقول اور ایک بنے بنائے نظم کو بگاڑ نے کی مذموم سعی ہے، البتہ یہ ضروری ہے کہ اس کمیٹی کو زیادہ مؤثر اور قابل اعتماد بنایا جائے اور اس کی صورت یہ ہے کہ اس میں علماء کو صرف میرٹ کی بنیاد پر شامل کیا جائے، یعنی ان علماء کو کمیٹی کا ممبر بنایا جائے جو مستند عالم اور عوام کے معتمدعلیہ ہوں ۔ محض سیاسی رشوت کے طور پر حکومت کی حلیف مذہبی جماعتوں کے نمائندوں اور ان کے تجویز کردہ علماء ہی کو شامل نہ کیا جائے (جیسا کہ عام طور پر معمول ہے) بلکہ حکومت کی حمایت یا مخالفت سے قطع نظر اہل تر افراد کو نامزد کیا جائے۔ 2. سعودی عرب، بلاشبہ حرمین شریفین کے خادم ہونے اور دیگر بہت سی امتیازی