کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 41
دن ہے جس دن تم افطار (عید) کرو اور عید الاضحی کا وہ دن ہے جس دن تم قربانیاں کرو۔‘‘[1] اس حدیث میں خطاب مسلمانوں سے ہے اور مسلمانوں سے مراد اپنے اپنے علاقے (یا ایک متحد المطالع ملک) کے مسلمان ہیں ، اس میں ایک علاقے کی حد تک مسلمانوں کو اجتماعیت کی تاکید ہے جس سے مسئلۂ زیر بحث کی تائید ہوتی ہے۔ کچھ رؤیتِ ہلال کمیٹی اوراس کی پیش کردہ تجاویز کے بارے میں اب آخر میں ہم دو امور پر مزید گفتگو کرنا مناسب سمجھتے ہیں : 1. وقتاً فوقتاً مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے فیصلوں اور طریق کار پر تنقید ہوتی رہتی ہے، اس کی حیثیت کیا ہے؟ اس کا کوئی جواز ہے یا نہیں ؟ 2. رؤیت ہلالِ کمیٹی کو مزید بہتر کس طرح بنایا جاسکتا ہے اور اس کے لیے کیا مزید اقدامات کیے جانے چاہئیں ؟ بعض حلقوں کی طرف سے بلکہ چند سال قبل خود وزارتِ مذہبی امور کی طرف سے یہ تجویز منظر عام پر آئی تھی کہ رؤیتِ ہلال کمیٹی کا وجود ختم کردیا جائے اور یہ معاملہ خود وزارت مذہبی امور سنبھال لے اور وہی علماء کے فیصلے کے بغیر رؤیت یا عدم رؤیت کا اعلان کرے، البتہ ایک اطلاعاتی مرکز قائم کیاجائے جس میں تمام جدید سائنسی آلات اور سہولیات موجود ہوں ۔ وزارت مذہبی اُمور اس کی مدد سے چاند کے دیکھنے اور اس کا فیصلہ کرنے کا اہتمام کرے۔
[1] جامع الترمذي، الصوم، باب ما جاء أن الصوم یوم تصومون… حدیث: 197۔