کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 39
ایک ملک سے دوسرے ملک میں سفر کرنے سے روزے 30/29 کے بجائے کم یا زیادہ ہوجائیں ؟ مذکورہ تفصیل سے اس سوال کا جواب بھی مل جاتا ہے جو بعض ایسے لوگ پوچھتے ہیں جن کو رمضان المبارک میں ایک ملک سے دوسرے ملک میں آنے جانے کا اتفاق ہوتا ہے، ان کو یہ مشکل پیش آتی ہے کہ بعض دفعہ وہ ایک ملک سے دوسرے ملک میں رمضان کے آغاز یا اختتام پر آتے یا جاتے ہیں تو ان کے روزے 28 رہ جاتے ہیں یا بعض دفعہ 31 ہوجاتے ہیں ۔ وہ کیا کریں ؟ تو حکم یہی ہے کہ جس ملک میں بھی جائیں اگر وہاں ابھی رمضان ختم نہیں ہوا ہے تو وہاں جانے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ وہ روزے رکھیں ، چاہے وہ سفر کرنے سے پہلے اپنے ملک میں اس ملک سے ایک یا دودن پہلے روزے رکھ چکے ہوں ۔ اس طرح امکان ہے کہ ان کے روزے 30 کے بجائے 31 ہوجائیں ، لیکن ان کے لیے وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ ہی عید الفطر کرنی ضروری ہوگی، اس سے پہلے وہ روزہ رکھنا ترک نہیں کریں گے۔ ان کا ایک زائد روزہ ان کے لیے نفلی ہوجائے گا۔ اسی طرح یہ بھی امکان ہے کہ جب وہ دوسرے اسلامی ملک میں جائیں تو وہاں ہلالِ شوال نظر آجائے جبکہ ان کے روزے 28 ہی ہوں ، اس صورت میں بھی ان کے لیے عید الفطر ان کے ساتھ ہی کرنی ضروری ہوگی اور یہ ایک روزے کی بعد میں قضا دے لیں گے۔ اور اگر 29 روزے پورے ہوجائیں تو پھر کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا، ان کے