کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 259
ہیں مگر میری نظر ایک جھلملاتے ہوئے تارے پر ہے دیکھتا ہوں تو یاس و نا امیدی کی رات گو تاریک ہے مگر پھر بھی ہماری امید کے افق پر ایک آخری ستارہ جھلملا رہا ہے، جن آنکھوں سے ہم نے خشک درختوں کو کٹتے دیکھا ہے انہی آنکھوں نے خشک درختوں کو سرسبز و شاداب بھی ہوتے دیکھا ہے۔ ﴿ وَمِنْ آيَاتِهِ يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَيُحْيِي بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ﴾ ’’اور اللہ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک یہ نشانی بھی ہے کہ وہ تم کو ڈرنے اور امید کرنے کے لیے بجلی دکھلاتا ہے، پھر آسمان سے پانی برساتا ہے اور اس کے ذریعے سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کردیتا ہے۔ بے شک عقل مندوں کے لیے ان باتوں میں قدرت کی بڑی بڑی نشانیاں ہیں ۔‘‘[1] ( ہفت روز ’’الہلال‘‘ کلکتہ، ج 1، شمارہ 10، 15ستمبر 1912ء)
[1] الروم 30:24۔