کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 25
کیا رؤیت میں علمِ فلکیات سے مدد سے لینا اور ان کی رائے کو اہمیت دینا جائز ہے؟ جائز ہی نہیں بلکہ بعض اوقات ضروری ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ چاند کے اثبات کے لیے رؤیت (دیکھاجانا) ضروری ہے، اس کے بغیر چاند کا تحقق ممکن ہی نہیں ۔ لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ رصد اور فلکیات کا جو علم ہے اور جو صدیوں کے تجربات و مشاہدات پر مبنی ہے، اسے سرے سے کوئی اہمیت ہی نہ دی جائے۔ بلکہ ہم جس طرح طلوع وغروبِ آفتاب، زوال اور طلوعِ فجر وغیرہ میں علم رصد پر اعتبار کرتے ہیں اور اسی علم کی بنیاد پر مذکورہ اوقات کا تعین کرتے اور انہیں تسلیم کرتے ہیں اور اس کی بنیاد پر دائمی اوقات نامے بنائے ہوئے ہیں ۔ اسی طرح جب علم رصد کی رُو سے غروبِ شمس کے وقت چاند کی وِلادت ہی متحقق نہ ہو، تو یہ ممکن نہیں ہے کہ اس وقت چاند اُفق پر نظر آجائے۔ اللہ تعالیٰ اگرچہ اسباب کا پابند نہیں ہے لیکن اس کی مشیت و حکمت کے تحت نظامِ کائنات اسباب کے مطابق ہی چل رہا ہے۔ کائنات کی آفرینش سے لیکر آج تک اس میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔ چاند کی وِلادت اس کے وجود و ظہور کا سبب ہے، جب تک