کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 24
مسافت کی دوری جو تقریباً 500یا 600میل ہوتی ہے کو بلادِ بعیدہ قرار دیتے ہیں اور اس سے کم کو بلادِ قریبہ۔ مجلس اس سلسلہ میں ایک ایسے چارٹ کی ضرورت سمجھتی ہے جس سے معلوم ہوجائے کہ مطلع کتنی مسافت پر بدلتا ہے۔ اور کن کن ملکوں کا مطلع ایک ہے۔ ہندوستان و پاکستان کے بیشتر حصوں اور بعض قریبی ملکوں ، مثلاً: نیپال وغیرہ کا مطلع ایک ہے۔ علماءِ ہندوپاک کا عمل ہمیشہ اسی پر رہا ہے اور غالبًا تجربہ سے بھی یہی ثابت ہے۔ ان ملکوں کے شہروں میں اس قدر بعدِ مسافت نہیں ہے کہ مہینے میں ایک دن کا فرق پڑتا ہو۔ اس بنیاد پر اِن دونوں ملکوں میں جہاں بھی چاند دیکھا جائے، شرعی ثبوت کے بعد اس کا ماننا ان دونوں ملکوں کے تمام اہل شہر پر لازم ہوگا۔ 5. مصر اور حجاز جیسے دور دراز ملکوں کا مطلع ہندوپاک کے مطلع سے علیحدہ ہے۔ یہاں کی رؤیت ان ملکوں کے لیے اور ان ملکوں کی رؤیت یہاں والوں کے لیے ہر حالت میں لازم اور قابل قبول نہیں ہے، اس لیے کہ اُن میں اور ہندوپاک میں اتنی دوری ہے کہ عموماً ایک دن کا فرق ان میں واقع ہوجاتا ہے اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ۔‘‘ (جدید فقہی مسائل، جلد 1، ص: 94-89۔ تالیف: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (فاضل دیوبند) صدر مدرس دارالعلوم سبیل السلام، حیدرآباد دکن (بھارت)