کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 228
مساجد میں پُرتکلف افطاریوں کا اہتمام رمضان المبارک میں اکثر بڑی مساجد میں افطاری کا خصوصی اہتمام ہوتا ہے۔ روزے داروں کا روزہ کھلوانا یقینا باعث اجر ہے، اسی لیے صاحبِ حیثیت افراد مساجد میں عام لوگوں کے لیے روزے کھولنے کا اہتمام کرتے ہیں ۔ لیکن عام طورپر دیکھنے میں آیا ہے کہ اس سے ایک تو مسجد میں شورو شغب ہوتا ہے۔ دوسرے، صفیں یا جگہیں خراب ہوتی ہیں ۔ تیسرے نمازیوں کی توجہ ذکر وفکر کی بجائے کھانے پینے کی چیزوں کی طرف ہوجاتی ہے۔ اور مذکورہ تینوں ہی باتیں آدابِ مسجد کے بھی خلاف ہیں اورذوقِ عبادت کے منافی بھی۔ اس لیے مساجد میں افطاری کا اہتمام سادگی سے ہونا چاہیے، اس میں دودھ یا شربت کی فروانی ہو، نہ چاولوں اورانواع و اقسام کے پھلوں کی ارزانی۔ ہاں اگر کسی مسجد میں الگ ایسی جگہ ہوجہاں مذکورہ خرابیوں کا امکان نہ ہو تو وہاں پر تکلف افطاریوں کی گنجائش نکل سکتی ہے۔ عام مسجدوں میں اس سے اجتناب بہتر ہے تاکہ مسجد کی حرمت پامال ہو نہ نمازیوں کے ذوقِ عبادت و ذکرِ الٰہی میں خلل اندازی ہو۔ با جماعت نمازِ تسبیح کا اہتمام رمضان المبارک میں ایک اور رواج بڑا عام ہے اور وہ ہے جماعت کے ساتھ نمازِ تسبیح پڑھنا۔ نمازِ تسبیح ایک نفلی نماز ہے اور محدثین کا ایک گروہ اس روایت کے حسن الاسناد ہونے کی بنیاد پر اس کے جواز و استحباب کا قائل ہے کیونکہ حسن حدیث بھی محدثین کے نزدیک قابل حجت اور قابل عمل ہے۔