کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 220
فاسد نہیں ہوگا، تاہم بچنا بہتر ہے۔ 5. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں میں کنگھی کردیا کرتی تھی جبکہ آپ اعتکاف میں ہوتے تھے۔[1] 6. اعتکاف کی حالت میں ناگزیر ضرورت کے پیش نظر گھر جایا جاسکتا ہے۔[2] مستحاضہ عورت اعتکاف کرسکتی ہے مستحاضہ عورت کے لیے، جس کو بیماری کی وجہ سے خون آتارہتا ہے، نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا ضروری ہے، اسی طرح اگر وہ اعتکاف بیٹھنا چاہے تو بیٹھ سکتی ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ازواجِ مطہرات میں سے ایک مستحاضہ بیوی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعتکاف کیا تھا، بعض دفعہ اس کو اتنا خون آتا تھا کہ نماز کے دوران میں ہمیں اس کے نیچے طست رکھنا پڑتا تھا۔[3] تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ خون کے تحفظ کا خصوصی اہتمام کرے، مثلاً: لگوٹ باندھ کر رکھے یا آج کل کی جدید چیزیں استعمال کرے جن میں خون جذب ہوجاتا ہے، وغیرہ۔ تاکہ مسجد آلودہ نہ ہو۔ اعتکاف کی حالت میں میاں بیوی باہم مل سکتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف میں ہوتے تھے تو ازواج مطہرات آپ کے پاس آکر آپ
[1] صحیح البخاري، الاعتکاف، باب لا یدخل البیت إلا لحاجۃ، حدیث: 2029۔ [2] صحیح البخاري، الاعتکاف، باب لا یدخل البیت إلا لحاجۃ، حدیث: 2029۔ [3] صحیح البخاري، الاعتکاف، باب اعتکاف المستحاضۃ، حدیث: 2037۔