کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 209
کی قضا دینی ہوگی، مسافر کی طرح ان کے لیے بھی فدیۂ طعام نہیں ہوگا۔ حاملہ اور مُرضعہ کے لیے فدیۂ طعام کی ایک خاص صورت البتہ ایک استثنائی صورت میں ان خواتین کے لیے قضا کے بجائے شاید فدیۂ طعام دے دینا کافی ہو۔ اور وہ صورت یہ ہے کہ جس طرح زیادہ بوڑھے شخص (شیخ کبیر) یا ایسے مریض کو، جس کی صحت یابی کی امید نہیں ہوتی، قضا کے بجائے فدیۂ طعام کی اجازت ہے۔ اسی طرح جن عورتوں کو رمضان مسلسل اس حالت میں آتا ہے کہ وہ حمل یا رضاعت کی حالت میں ہوتی ہیں اور ان کے لیے سال کے دیگر ایام میں واقعی روزوں کی قضاممکن نہ ہو تو امید ہے کہ ان کے لیے فدیۂ طعام کافی ہوجائے۔ واللّٰہ أعلم بالصواب۔ روزے کی حالت میں ہم بستری کرنے پر عورت پر کفّارہ ہے یا نہیں ؟ رمضان المبارک کے فرضی روزے میں اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے ہم بستری کرلے تو روزے کی قضا کے ساتھ اس کو کفارہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ اس کا کفارہ ایک غلام آزاد کرنا یا دو مہینے کے متواتر روزے رکھنا یا ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول! میں توہلاک ہوگیا۔ آپ نے پوچھا: کیا ہوا؟ کہنے لگا: میں نے روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: