کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 203
روزے کی حالت میں توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ناک میں دوائی ڈالنے کا بھی یہی حکم ہے، یعنی جائز ہے۔ اسی طرح حُقْنہ بھی جائز ہے، یعنی مَقْعَد کے ذریعے سے کوئی چیز اندر پہنچانا، اس کے ذریعے سے چیز اگرچہ جَوفْ (پیٹ، معدے) میں چلی جاتی ہے لیکن مَقْعَدْ چونکہ منفذ مُعْتاد نہیں ہے، اس لیے روزہ برقرار رہے گا۔ [1] زبان سے کھانا چکھنے کا حکم روزے دار اگر نمک مرچ کا اندازہ کرنے کے لیے ہانڈی کا ذائقہ چکھتا ہے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا بشرطیکہ اسے حلق سے نیچے نہیں اتارتا۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے مُنہ میں پانی ڈال کر کلی کرنا، اگر پانی حلق سے نیچے نہیں جاتا تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ فرماتے ہیں : وَ ذَوْقُ الطَّعَامِ یُکْرَہُ لِغَیْرِ حَاجَۃٍ لٰکِنْ لَا یُفْطِرُہٗ، وَ أَمَّا لِلْحَاجَۃِ فَہُوَ کَالْمَضْمَضَۃِ ’’بغیر ضرورت کے کھانا چکھنا ناپسندیدہ ہے تاہم اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا اور ضرورت کے وقت چکھنا ایسے ہی ہے جیسے کُلی کرنا۔‘‘[2]
[1] فقہ السنۃ، للسید سابق مصری رحمہ اللّٰه :1/390 [2] فتاوی شیخ الإسلام، ابن تیمیہ رحمہ اللّٰه :25/ 266