کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 202
جائے، اس صورت میں اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا اور اس روزے کی قضا اس پر لازم ہوگی۔ واللّٰہ أعلم۔ آنکھوں میں سرمہ ڈالنے کا جواز روزے کی حالت میں سُرمہ لگانا جائز ہے۔ اس کی ممانعت کی کوئی صحیح دلیل نہیں ۔ اس کی حیثیت بقول علماء خوشبو، غبار اوردھویں کی سی ہے جن کے اثرات انسان کے اندر تو جاتے ہیں لیکن روزہ خراب نہیں ہوتا، اسی طرح سرمہ لگانے سے بھی روزے میں کوئی خرابی واقع نہیں ہوگی۔[1] کان، ناک میں دوا ڈالنے کا اور حُقنہ کا حکم کان میں قطرے ڈالنے کا بھی یہی حکم ہے کہ روزہ اس سے خراب نہیں ہوگا۔ کیونکہ یہ بھی مُعْتَاد مَنْفَذ (نفوذ کا عادی راستہ) نہیں جس سے کوئی چیز معدے میں جاسکے۔ اور روزہ معدے میں کسی چیز کے جانے سے اس وقت خراب ہوتاہے جب وہ معتاد منفذ (راستے) سے معدے میں جائے۔ اسی لیے علماء کے ایک طبقے کی رائے میں انجکشن (ٹیکے) سے روزہ نہیں ٹوٹتا بشرطیکہ وہ طاقت کا نہ ہو۔ کیونکہ وہ اندر (معدے میں ) تو جاتا ہے لیکن منفذمعتاد سے نہیں بلکہ دوسرے راستے اور طریقے سے جاتا ہے اور طاقت کے انجکشن سے روزہ اس لیے ٹوٹ جائے گا کہ اس کا مقصد توانائی حاصل کرنا ہوتا ہے جس طرح انسان خوراک اور پانی سے توانائی حاصل کرتا ہے اور
[1] تفصیل کے لیے دیکھیے: فتاویٰ شیخ الإسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ :25/ 233