کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 193
15. مظلوم کی آہ سے بچو یہ بھی ضروری ہے کہ مسلمان، دوسرے مسلمان بلکہ کسی بھی انسان پر ظلم نہ کرے۔ اس لیے کہ مظلوم کی بددعا فوراً عرش پر پہنچتی ہے۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ، فَإِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَہَا وَ بَیْنَ اللّٰہِ حِجَابٌ)) ’’مظلوم کی بددعا سے بچو، اس لیے کہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی آڑ نہیں ہوتی۔‘‘[1] 16. حق تلفیوں کا ازالہ اور گناہوں سے اجتناب کریں یہ مہینہ توبہ واستغفار اور اللہ کی رحمت ومغفرت کا مہینہ ہے، یعنی اس میں ایک مسلمان کثرت سے توبہ واستغفار کرتا ہے اور توبہ واستغفار سے حقوق اللہ میں روا رکھی گئی کوتاہیاں تو شاید اللہ تعالیٰ معاف فرما دے۔ لیکن حقوق العباد سے متعلق کوتاہیاں اس وقت تک معاف نہیں ہوں گی، جب تک دنیا میں ان کا ازالہ نہ کر لیا جائے، مثلًا: کسی کا حق غصب کیا ہے تو اسے واپس کیا جائے۔ کسی کو سب وشتم یا الزام وبہتان کا نشانہ بنایا ہے تو اس سے معافی مانگ کر اسے راضی کیا جائے، کسی کی زمین یا کوئی اور جائیداد ہتھیائی ہے تو وہ اسے لوٹا دے۔ جب تک ایک مسلمان اس طرح تلافی اور ازالہ نہیں کرے گا، اس کی توبہ کی کوئی حیثیت نہیں ۔ اسی طرح وہ کسی اور معاملے میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں کا ارتکاب کر رہا ہے، مثلًا: رشوت لیتا ہے، سود کھاتا ہے، حرام
[1] صحیح البخاري، الزکاۃ، باب أخذ الصدقۃ من الأغنیاء…الخ،حدیث: 1496، وصحیح مسلم، الإیمان، باب الدعاء إلی الشھادتین وشرائع الإسلام،حدیث: 19۔