کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 186
اس مقام پر اس عورت کا نام بھی ام سنان انصاریہ بیان کیا گیا ہے۔ آپ نے اس سے فرمایا: جب رمضان آئے تو اس میں عمرہ کرنا، اس لیے کہ رمضان میں عمرہ کرنا، حج کے یا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔‘‘ 11. نماز اشراق کی فضیلت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک معمول یہ بھی تھا کہ آپ اکثر فجر کی نماز پڑھ کر اپنے مصلے پر تشریف رکھتے یہاں تک کہ سورج خوب چڑھ آتا۔ (( أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم کَانَ إِذَا صَلَّی الْفَجْرَ جَلَسَ فِي مُصَلَّاہُ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَسَنًا))[1] ایک اور حدیث میں نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ صَلَّی الْفَجْرَ فِي جَمَاعَۃٍ، ثُمَّ قَعَدَ یَذْکُرُ اللّٰہَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَینِ، کَانَتْ لَہُ کَأَجْرِ حَجَّۃٍ وَّعُمْرَۃٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم تَامَّۃٍ تَامَّۃٍ تَامَّۃٍ)) ’’جس نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی، پھر (مسجد میں ) بیٹھا اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہا، یہاں تک کہ سورج نکل آیا، پھر اس نے دو رکعت نماز پڑھی تو اس کو ایک حج اور عمرے کی مثل اجر ملے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پورے
[1] صحیح مسلم، المساجد، باب فضل الجلوس في مصلاہ بعد الصبح وفضل المساجد، حدیث:670۔