کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 183
7. لیلۃ القدر کی فضیلت کا حصول لیلۃ القدر، جس کی یہ فضیلت ہے کہ ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے، یہ بھی رمضان کے آخری عشرے کی پانچ طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات ہوتی ہے۔ اور اسے مخفی رکھنے میں بھی یہی حکمت معلوم ہوتی ہے کہ ایک مومن اس کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے پانچوں راتوں میں اللہ تعالیٰ کی خوب عبادت کرے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی فضیلت میں بیان فرمایا ہے: ((مَنْ قَامَ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ إِیمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ)) ’’جس نے شب قدر میں قیام کیا، (یعنی اللہ تعالیٰ کی عبادت کی) اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘[1] اسی طرح نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تلاش کرنے کی تاکید بھی فرمائی ہے۔ فرمایا: ((إِنِّي أُرِیتُ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ، وَ إِنِّي نَسِیتُہَا (أَوْ أُنْسِیتُہَا) فَالْتَمِسُوہَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ کُلِّ وِتْرٍ)) ’’مجھے لیلۃ القدر دکھائی گئی تھی لیکن (اب) اسے بھول گیا (یا مجھے بھلا دیا گیا) چنانچہ تم اسے رمضان کے آخری دنوں کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘[2] یعنی ان طاق راتوں میں خوب اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو، تاکہ تم لیلۃالقدر کی فضیلت پا سکو۔
[1] صحیح البخاري، فضل لیلۃ القدر، باب فضل لیلۃ القدر،حدیث: 2014۔ [2] صحیح مسلم، الصیام، باب فضل لیلۃ القدر والحث علی طلبھا…الخ،حدیث: 1167۔