کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 166
و مطالب کو سمجھا جائے اور اللہ کی عظمت وجلالت کو قلب وذہن میں مستحضر کیا جائے۔ 6. اعتکاف رمضان کی ایک خصوصی عبادت اعتکاف ہے۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کا بھی خصوصی اہتمام فرماتے تھے۔ رمضان کے آخری دس دن، رات دن مسجد کے ایک گوشے میں گزارتے اور دنیوی معمولات اور تعلقات ختم فرما دیتے۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اتنی پابندی سے اعتکاف فرماتے تھے کہ ایک مرتبہ آپ اعتکاف نہ بیٹھ سکے تو آپ نے شوال کے آخری دس دن اعتکاف فرمایا۔[1] اور جس سال آپ کی وفات ہوئی اس سال آپ نے رمضان میں دس دن کی بجائے 20 دن اعتکاف فرمایا۔[2] اعتکاف کے معنی ہیں ’’جھک کر یک سوئی سے بیٹھ رہنا‘‘اس عبادت میں انسان صحیح معنوں میں سب سے کٹ کر اللہ تعالیٰ کے گھر میں یکسو ہو کر بیٹھ جاتا ہے۔ اس کی ساری توجہ اس امر پر مرکوز رہتی ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھ سے راضی ہو جائے، چنانچہ وہ اس گوشۂ خلوت میں بیٹھ کر توبہ واستغفار کرتا ہے۔ نوافل پڑھتا ہے، ذکر وتلاوت کرتا ہے۔ دعا والتجا کرتا ہے اور یہ سارے ہی کام عبادات ہیں ۔ اس اعتبار سے اعتکاف گویا مجموعۂ عبادات ہے۔
[1] صحیح البخاري، الاعتکاف، باب الاعتکاف فی شوال، حدیث: 2041۔ [2] صحیح البخاري، الاعتکاف، باب الاعتکاف في العشر الأوسط من رمضان، حدیث: 2044۔