کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 164
تو آپ نے فرمایا: ((حَسْبُکَ)) ’’بس کرو۔‘‘ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھا تو آپ کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح غور وتدبر سے قرآن پڑھتے اور اس سے اثر پذیر ہوتے کہ جن سورتوں میں قیامت کی ہولناکیوں کا بیان ہے آپ فرماتے ہیں کہ انہوں نے مجھے بڑھاپے سے پہلے بوڑھا کر دیا ہے۔ ((شَیَّبَتْنِي ہُودٌ وَّأَخَوَاتُہَا قَبْلَ الْمَشِیبِ)) ’’مجھے سورۂ ہود اور اس جیسی دوسری سورتوں نے بڑھاپے سے پہلے ہی بوڑھا کر دیا ہے۔‘‘[2] دوسری روایت میں ہے: ((شَیَّبَتْنِي ہُودٌ وَّالْوَاقِعَۃُ، وَالْمُرْسَلَاتُُ، وَ عَمَّ یَتَسَائَ لُونَ)) ’’مجھے سورۂ ہود (اور اس جیسی دوسری سورتوں ) سورۂ واقعہ، مرسلات اور عم یتساء لون نے بوڑھا کر دیا ہے۔‘‘[3]
[1] صحیح البخاري، التفسیر، تفسیر سورۃ النسآء، حدیث: 4582۔ [2] المعجم الکبیر للطبراني: 790/276/17، وانظر السلسلۃ الصحیحۃ، حدیث: 955۔ [3] جامع الترمذي، تفسیر القرآن، باب ومن سورۃ الواقعۃ،حدیث: 3297، وصحیح الجامع الصغیر:1/ 692