کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 150
سمجھنے کی اوراس کے معانی ومطالب سے آگاہی حاصل کرنے کی بھی کوشش کرے گا۔ آج اس قرآن کے پڑھنے والے تو لاکھوں نہیں ، کروڑوں کی تعدادمیں ہیں لیکن اس میں بیان کردہ اصول وضوابط اور تعلیمات وہدایات کو سمجھنے والے کتنے ہیں ؟ تھوڑے، بالکل تھوڑے۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: ﴿ وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ ﴾ ’’ہم نے قرآن کو آسان کیاہے نصیحت حاصل کرنے کے لیے، کیاپس کوئی ہے نصیحت حاصل کرنے والا؟‘‘[1] اور یہ واقعہ ہے کہ گو قرآن کریم اعجاز وبلاغت اور نظم و معانی کی مشکلات و اسرار کے اعتبار سے دنیاکی عظیم ترین کتاب ہے جس کے دقائق وغوامض کی نقاب کشائی کے لیے مختلف انداز سے تو ضیح وتفسیر کا ایک لامتناہی سلسلہ چودہ صدیوں سے قائم ہے، مگر اس کے عجائب وغرائب ختم ہونے میں نہیں آتے۔ لیکن اس کے باوجود عمل کی حدتک یہ آسان ترین کتاب بھی ہے۔اس سے ہر شخص علم بدیع وبلاغت کی کتابیں پڑھے اور صرف ونحو کے قواعد جانے بغیر بھی ہدایت ورہنمائی حاصل کرسکتاہے۔ یہ بھی قرآن کا ایک اعجازہی ہے کہ علمی طور پر مشکل ترین ہونے کے باوصف عمل کے لیے یہ آسان ترین بھی ہے۔ بنابریں ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن کریم کو محض تبرک کے طور پر ہی نہ پڑھا کرے بلکہ اسے سمجھنے کی بھی کوشش کیا کرے، تاکہ وہ اس کے اصل مقصد نزول…ہدایت…کوبھی حاصل کرسکے۔
[1] القمر 18:54۔