کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 147
6. آج کل ہمارے دن کا آغاز اخبار پڑھنے یا ٹی وی پر خبریں سننے سے ہوتا ہے۔ اس معمول کو بدلنے کی شدید ضرورت ہے،ایک مسلمان کے یومیہ معمولات کاآغاز نمازِ فجر اور تلاوت کلام پاک سے ہونا چاہیے۔ روزانہ صبح سب سے پہلے قرآن مجید کی تلاوت کی جائے، اس کے لیے جتنا وقت وہ نکال سکے، نکالے۔ 7. قرآن کا ایک ادب یہ بھی ہے کہ زیادہ پڑھنے کا شوق رکھنے والا، ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 10پارے پڑھے، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن سے کم میں قرآن مجید ختم کرنے سے منع فرمایاہے۔ [1] 8. قرآن کریم کی تلاوت کرتے وقت، اس کے معانی ومطالب پر بھی غوروتدبر کرے، تاکہ اس پر اللہ تعالیٰ کی جلالت وعظمت کا نقش قائم ہو اور اس پر خوف ورقت کی کیفیت طاری ہو۔ ((یستحب البکاء مع القرائۃ وعندھا، وطریق تحصیلہ ان یحضر قلبہ الحزن والخوف بتأمل مافیہ من التھدید والوعید الشدید والوثائق والعھودثم ینظر تقصیرہ فی ذلک، فان لم یحضرہ حزن فلیبک علی فقد ذٰلک وانہ من اعظم المصائب)) ’’ قرآن پڑھتے اور سنتے ہوئے رونا مستحب (پسندیدہ) ہے اوراس رونے کے حصول کا طریقہ یہ ہے کہ اس قرآن میں ، اللہ کی بیان کردہ تہدید، سخت وعید اور اس کے عہد ومیثاق پر غورکرکے، اپنے دل میں خوف اور حزن کو
[1] فتح الباري، فضائل القرآن، باب في کم یقرأ القرآن:9/ 121، طبع دارالسلام۔