کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 132
اسی طرح قرآن کریم کی متعدد سورتوں کی فضیلت احادیث میں بیان کی گئی ہے۔ 4. حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم مسجد نبوی کے صفے (چبوترے) پر (جہاں اصحاب صفہ ہوتے تھے) بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا: ’’تم میں سے کون یہ پسند کرتاہے کہ وہ روزانہ صبح صبح بطحان (جگہ) یا وادیٔ عقیق جائے اور وہاں سے بغیر کسی گناہ یا قطع رحمی کے دوبلند کوہان اونٹ لے کر آئے ؟ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم (سب ہی) یہ پسند کرتے ہیں (کہ اس طرح روزانہ دواونٹ ہمیں مل جائیں ) آپ نے فرمایا:’’ تو پھر تم میں سے ایک آدمی صبح کے وقت مسجد میں جاکر اللہ عزوجل کی کتاب کی دو آیتیں کیوں نہیں پڑھتایا ان کا علم کیوں حاصل نہیں کرتا؟یہ اس کے لیے دواونٹوں سے بہتر ثابت ہوں گی اور تین آیتیں تین اونٹوں سے اور چارچار سے اور اسی طرح جتنی آیتیں وہ پڑھے یا جانے گا، اتنے ہی اونٹوں سے وہ اس کے لیے بہتر ہوں گی۔‘‘[1] 5. حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات وہ اپنے کھلیان میں قرآن پڑھ رہے تھے کہ ان کا گھوڑا (جوایک طرف کھڑاہوا تھا) بدکا۔ (انہوں نے اسے ایک نظردیکھا ) اور پھر پڑھنے لگے ، کہ وہ دوبارہ بدکا (انہوں نے اسے دیکھا اور) پھرپڑھنے میں مصروف ہو گئے تووہ پھربدکا۔حتی کہ مجھے اندیشہ محسوس ہوا کہ کہیں وہ (میرے لڑکے) یحییٰ کونہ روندڈالے، چنانچہ میں گھوڑے کی طرف گیا تودیکھا کہ میرے اوپر سائبان کی مثل کوئی چیز ہے، اس میں دیے سے روشن ہیں ، (میرے دیکھنے پر) وہ فضامیں اوپر چڑھنے شروع ہوگئے حتی کہ میری نظروں سے اوجھل ہوگئے۔ میں
[1] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب فضل قراء ۃ القرآن في الصلاۃ وتعلمہ، حدیث:803۔